نیشنل کانفرنس کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی پر زور
نئی دلی 27 اگست (کے ایم ایس )
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت پراسکے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی پرزوردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مطالبہ نیشنل کانفرنس کے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن حسنین مسعودی نے نئی دلی میںبھارتی حکومت کی طرف سے پارلیمانی فلور لیڈروں کیلئے وزارت خارجہ کی بریفنگ کے دوران کیا ۔بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمنٹ انیکسی میں ایک اجلاس کے دوران افغانستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میںکل جماعتی پینل کوبریفنگ دی ۔ بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیاتھا جس کی ضمانت بھارتی آئین کی دفعہ 370اور 35Aمیں فراہم کی گئی تھی ۔نیشنل کانفرنس کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ حسنین مسعودی نے بریفنگ کے دوران بھارتی حکومت پر5اگست 2019کے اقدامات کو کالعدم قراردینے پر زوردیا تاکہ افغانستان میںطالبان کے قبضے کے خطے خصوصا جموں وکشمیراور لداخ پر پڑنے والے اثرات سے بچا جاسکے۔انہوںنے بھارتی حکومت کی ویٹ اینڈ واچ کی پالیسی پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے مزید فعال کردار اداکیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اس پالیسی سے پورے خطے پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے ۔حسنین مسعودی نے کہاکہ بھارتی حکومت کومقبوضہ جموں وکشمیر کی 4اگست 2019سے قبل والی پوزیشن بحال کرنی چاہیے تاکہ کشمیری عوام کو خیرسگالی کا پیغام دیا جاسکے۔