”جموں وکشمیر مسلم کانفرنس ”پر پابندی کی مذمت
اسلام آباد:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے مودی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر مسلم کانفرنس پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر اور دیگر رہنمائوں الطاف حسین وانی ، شیخ عبدالمتین ، امتیاز وانی، زاہد صفی اور عدیل مشتاق وانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مسلم کانفرنس مکمل طور پر ایک سیاسی جماعت ہے جو تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی بات کرتی ہے لہذا اس پر پابندی قطعی طور پر بلا جواز اور جمہوریت کے منافی ہے۔انہوںنے کہا کہ حق وانصاف کے لیے اٹھنے والی آوازیں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہرگز دبائی نہیں جاسکتیں۔ محمود احمد ساغر ، شیخ عبدالمتین اور امتیاز وانی نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں بالکل اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین میں اپنا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلی شدہ متنازعہ خطہ ہے اور اقوام متحدہ نے کئی قراردادوں کے ذریعے کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کر رکھا ہے جسے وہ حاصل کر کے رہیں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جارحانہ اور غیر جمہوری بھارتی اقدامات کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔مسلم کانفرنس پر پابندی کا اعلان بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم” ایکس ”پر اپنی ایک پوسٹ میں کیا ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے سینئر رہنماء محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے مسلم کانفرنس پر پابندی،گاندربل اور کپواڑہ میں شہریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی اورحریت رہنماء سرجن برکاتی اورکشمیری حریت رہنماء عبدالحمید لون کے خلاف جھوٹے مقدمے کے اندراج کی مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنمائوں کی آوازوں کو دبانے کیلئے بھارتی حکومت املاک کی ضبطگی اور جھوٹے مقدمات کے اندراج سمیت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔