سنیوکت کسان مورچہ کی طرف سے 22نومبر کو تاریخی مہا پنچایت منعقد کرنے کا اعلان
لکھنو10نومبر (کے ایم ایس)
کسان لیڈر اور بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو ایک سال مکمل ہونے کے سلسلے میں 22نومبر کو ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو میں کسان مہا پنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راکیش ٹکیت نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سنیوکت کسان مورچہ کے زیر اہتمام لکھنو میں 22نومبر کو منعقد کی جانیوالی کسان مہاپنچایت تاریخی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ یہ مہاپنچایت کسان مخالف مودی حکومت کے تابوت کی آخری کیل ثابت ہوگی۔انہوں نے مزید کہاکہ اب کسان اپنی تحریک میں مزید تیزی لائیں گے ۔
واضح رہے کہ اتر پردیش میں آئندہ سال اسمبلی انتخابات کے تناظر میں کسانوں کی اس مہا پنچایت کوکافی اہمیت کی حامل قراردیاجارہا ہے ۔ گزشتہ سال نومبر کے آخر سے کسان بھارتی دارلحکومت نئی دلی کی سرحدوں پر مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے متنازعہ زرعی قوانین کیخلاف اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ کسان زرعی قوانین کی منسوخی اور فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کے سلسلے میں قانون سازی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔