امریکہ میں مقیم سکھوں کا بھارت میں نظربند سکھ رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ
کیلیفورنیا:امریکہ میں مقیم سکھوں کی ایک بڑی تعداد نے بھارت میں نظربند سکھ رہنمائوں امرت پال سنگھ اور بندی سنگھ کی رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں نریندر مودی حکومت نے سیاسی الزامات کی بنیاد پر نظر بند کر رکھاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھ برادری نے یہ مطالبہ خالصتان نواز سکھوں کی ٹرکوں اور کاروں پر مشتمل ایک ریلی کے دوران کیا جس سے کیلیفورنیا کے علاقے سیکرامینٹو جانے والی شاہراہ پر ٹریفک جام ہو گئی۔ ریلی کا اہتمام” سکھس فار جسٹس”نے کیا تھا جس میں دنیا بھر کی سکھ برادری پر زور دیا گیا کہ وہ جیلوں میں نظر بند سکھوں کے لیے اپنی آواز بلند کرے۔ریلی کا اہتمام بھارت کی ڈبرو گڑھ جیل میں نظربند امرت پال اور اس کے ساتھیوں کی رہائی کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ”امرتسر میں پنتھک ریلی”کے موقع پر کیا گیا تھا۔ایس ایف جے کے جنرل کونسلر گروپتونت سنگھ پنون نے زور دے کر کہا کہ سکھوں کو درپیش مختلف مسائل کا حل خالصتان کے قیام میں مضمر ہے۔ انہوںنے کہا کہ امرت پال اور بندی سنگھ ضمیر کے قیدی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل، امرت پال سنگھ کو درپیش مشکلات اور ایک لاکھ سکھوں کی قربانیوں کا واحد حل خالصتان کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں کے مسائل کی بنیادی وجہ بھارت کی طرف سے جون 1984میںپنجاب کے شہر امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کی بے حرمتی ہے۔خالصتان ریفرنڈم کے لیے کمیونٹی کی زبردست حمایت کو اجاگر کرتے ہوئے گرو پتونت سنگھ نے پنجاب میں رہنے والے سکھوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ خالصتان ریفرنڈم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جس کے لیے جلد ہی رجسٹریشن شروع کی جائے گی۔