کل جماعتی حریت کانفرنس کی عوامی تحریک کو دبانے کے لیے بھارت کے فوجی رویے کی مذمت
سرینگر 15 نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کی قراردادوں کے تحت دیے گئے حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کے لئے کشمیری عوام کی تحریک کو فوجی ہتھکنڈوں کے ذرےعے دبانے کی بھارتی کوششوں کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تنازعہ کشمیر کو خالصتاً ایک سیاسی مسئلہ قرار دیا جس کوااقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذرےعے پرامن طورپر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے میں اپنی ناکامیوں سے بخوبی آگاہ ہے اور اسی لیے وہ سیاسی حل کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کے سامراجی رویے کو بے نقاب کرتا ہے۔ترجمان نے کشمیری عوام کی استقامت، بہادری اور پختہ عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ 10 لاکھ سے زائد قابض فوج کشمیر کے حریت پسند عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی کے راستے سے روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے تحریک آزادی کے شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 5 لاکھ سے زائد لوگوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، دسیوں ہزار پاکستان اور آزاد کشمیر کی طرف ہجرت کر گئے، ہزاروں کو غیر قانونی طور پر نظربند کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جبری طورپر لاپتہ کیا گیا۔ خواتین کو بیوہ اور بچوں کویتیم جبکہ اربوں روپے مالیت کی املاک کی تباہ کیاگیا۔ترجمان نے کہا کہ قربانیاں اس وقت تک ہمارے ضمیر پر قرض ہیںجب تک ہم بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے سے مکمل آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں وسیع پیمانے پر جاری قتل و غارت، غیر قانونی نظربندیوں اور رہائشی مکانات اور کاروباری اداروں کی تباہی کو روکیں جس کو بھارت جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کررہا ہے۔انہوں نے مقبوضہ علاقے میں اراضی قانون اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے ذریعے نسل کشی کے بھارت کے مذموم عزائم کی مذمت کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے فوری حل پر زوردیا۔