رپورٹ میں بھارت میں نفرت انگیز تقاریر کو روکنے میں فیس بک کی ناکامی بے نقاب
نئی دلی: ایک رپورٹ میں بھارت میں سوشل میڈیاپلیٹ فارم فیس بک کو اپنے پیجز پر نفرت پر مبنی تقاریر کے پھیلائو کو روکنے میںناکامی کو بے نقاب کیاگیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق فیس بک اپنے پیجز پر مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نسل کشی کی اپیل پھیلانے والے صارفین کو روکنے میں ناکام رہا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیدرلینڈ کی انسانی حقوق کی تنظیم اسٹیچنگ دی لندن سٹوری کی طرف سے "نفرت پھیلانے والوں”کے عنوان سے جاری رپورٹ میں بھارت میں نفرت انگیز مواد اور مسلمانوں سمیت مذہبی اقلیتوں کوانتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی کالیں دینے والے ہندوتوا انتہاپسندوں کو روکنے میں فیس بک کی ناکامی کو ظاہر کیاگیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہندوتوا کارکن فیس بک پلیٹ فارم کومسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر، تشدد کی کالوں اور نسل کشی ُ کے لیے اکسانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں فیس بک کو مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند ہندوئوں کو متحرک کرنے، انکے خلاف غیر انسانی اور تضحیک آمیز موادپھیلانے اور مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیلئے استعمال کیاجارہا ہے ۔رپورٹ میں اس حوالے سے ہندوتوا لیڈروں کی تقاریر میں مسلمانوں اور اسلام کے خاتمے کے مطالبات دہرانے اور اسلام کوایک "کینسر” قراردینے کی ویڈیو کاحوالہ دیاگیا ہے ۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ فیس بک اپنے پیجز پر نفرت انگیز تقاریر اور نسل کشی کے مطالبات کو روکنے کی اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے۔رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کو روکنے میں فیس بک کی ناکامی سے بھارت میں مسلم مخالف تعصب میں اضافہ ہورہا ہے ۔