بھارت نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا شراکت دار ہے
نئی دہلی: بھارت پہلے افرادی قوت اور اب اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرکے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا شراکت دار بن گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک ایسے وقت پر جب عالمی عدالت انصاف سمیت پوری عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتل عام پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے، بھارت نے 27ٹن مہلک گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد اسرائیل کو بھیج دیا ہے۔ بھارت ان چند ممالک میں شامل ہے جو اب بھی فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کے ساتھ ہیں۔ بھارتی مال بردار جہاز”ماریانے ڈینیکا”جو ڈنمارک میں رجسٹرڈ ہے، اس وقت اسرائیل کے شہر اشدود کی طرف رواں دواںہے۔اس جہاز میں اسلحہ اورگولہ بارود ہے جس کو رفح پربمباری میں استعمال ہونے کا خدشہ ہے جہاں لاکھوں فلسطینی کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ جہاز نے اسپین سے پورٹ گرانڈے کیپ وردے میں لنگرانداز ہونے اجازت مانگی لیکن ہسپانوی حکام نے اسے داخلے سے منع اورمعصوم فلسطینیوں کے قتل عام کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ حماس کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے میں اسرائیل کو جنگی سازوسامان کے اسٹریٹجک سپلائر کے طور پر بھارت کا کردار اہم ہو گیا ہے۔ تاہم ہتھیاروں کی سفارت کاری نے مشرق وسطی میں خاص طور پر اسرائیل کے دشمن ایران کے ساتھ چابہار کی اسٹریٹجک بندرگاہ کو چلانے کے لیے حالیہ معاہدے کے بعد بھارت کے کردار پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔دفاعی اور سکیورٹی کے شعبوں میں اسرائیل کے ساتھ بھارت کی شراکت داری اہم رہی ہے، اسرائیل بھارت کو سب سے زیادہ ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ Adani-Elbit Advanced Systems India Ltd. اور Munitions India Ltd. سمیت بھارتی کمپنیاں بین الاقوامی تنقید کے باوجود اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ بھارت کے ہتھیارفراہم کرنے کے عمل سے خطے میںنازک امن عمل کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔دفاعی تجزیہ کارریٹائرڈ بریگیڈیئرراشد ولین جنجوعہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے بھارت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں شراکت دار بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے ہتھیاروں اور گولہ بارود سے لدا ایک کارگو جہاز اسرائیل بھیجا ، تاہم اسپین نے جہاز کو اپنے علاقے میں آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لئے یہ شرمناک ہے کہ ضرورت مند فلسطینیوں کو خوراک اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنے کے بجائے وہ جارح اسرائیل کو جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح کر رہا ہے تاکہ انہیں قتل کیا جا سکے۔دفاعی تجزیہ کار نے کہا کہ اس سے بھارت کا نام نہاد جمہوری چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔