مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:1989سے ابتک 2300سے زائد خواتین کوشہید،11ہزارسے زائد کی بے حرمتی کی گئی

اسلام آباد 25 نومبر (کے ایم ایس)
دنیا بھر میں آج خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کا عالمی دن منایا جا رہا ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین بھارتی تسلط کی وجہ سے مسلسل خوف و دہشت ، عدم تحفظ ، ظلم و تشدد، سوگ اوراذیت کا شکار ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بھارت نے کشمیری خواتین کے تقدس اورعصمت کو پامال کرنے کیلئے اپنے فوجیوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔خاص طور پر 5اگست 2019کے بعدسے بی جے پی کے غنڈوں کو کشمیری خواتین کے انسانی اور مذہبی حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے بارے میں توہین آمیز کلمات اور تبصروں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کانام نہاد قانونی تحفظ حاصل ہے۔کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق 1989سے اب تک مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں نے 2ہزار3سوسے زائد کشمیری خواتین کو شہید اور11ہزار246سے زائد کی بے حرمتیاں کی ہیں ۔ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 30برس سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے دوران 22ہزار 936سے زائد کشمیری خواتین بیوہ ہوگئی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت خواتین کی عصمت دری کو مقبوضہ علاقے میں ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور کشمیری خواتین کو ان کے پیاروں کی دوران حراست جبری گمشدگیوں کے ذریعے ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔بھارتی فوجی کشمیریوں کی تذلیل کیلئے خواتین کوروزانہ کی بنیاد پر جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی پر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو فوری نوٹس لینا چاہیے ۔نہتے کشمیریوں کو امید ہے کہ ان کی آوا زبالآخر عالمی برادری تک پہنچے گی اور وہ بھارتی فوجیوں کو کشمیری خواتین کے خلاف گھنائونے اور انسانیت سوز جرائم سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے گی ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button