سرینگر: کنٹریکٹ پر تعینات لیکچرر کم تنخواہوں کی وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار
سری نگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کنٹریکٹ پر تعینات لیکچررشدید مسائل ومشکلات کا شکار ہیں، حکام تنخواہوںمیں اضافے کے انکے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کنٹریکٹ پر تعینات وادی کشمیر کے لیکچرروں کا کہنا ہے کہ انہیں انتہائی قلیل تنخواہ دی جارہی ہے جسکی وجہ سے وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ لیکچرروں کا کہنا ہے کہ انہوںنے کئی بار حکام بالا کی توجہ معاملہ کی طرف دلائی لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔
کنٹریکٹ پر تعینات ایک خاتون لیکچرر شازیہ میر نے کہا کہ کم تنخواہ میں انکا گزارہ مشکل سے ہو رہا ہے، حکام نے ہماری مشکلات سے آنکھیں بند کررکھی ہے اور وہ ہمیں ہماری محنت کا صلہ دینے دینے کیلئے بالکل تیار نہیں۔
وادی کشمیر کے لیکچروں کا کہنا ہے کہ لداخ خطے کے لیکچروں کو ہم سے دوگنی تنخواہ دی جا رہی ہے لیکن ہمیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو انتائی افسوسناک ہے۔
انہوںنے کہا کہ اگر تنخواہوں میں اضافے کا ہمار مطالبہ فوری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے