بھارت : ہندوتوا لیڈروں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی ، تشدد کے اعلانات
جے پور:
بھارت میں ہندوتوا تنظیموں کے لیڈروں نے اپنی اشتعال انگیز تقریروں میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انکے خلاف تشددکے اعلانات کئے ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک ہندوتواسادھو کوریاست راجستھان میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرکے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دیتے ہوئے دکھایاگیاہے۔ویڈیو میں ہندو سادھو ریاست کے علاقے بلوترا میں ہندوئوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو "شیطان اور "آدم خور” قراردیتاہے اور انکی نسل کشی اورانہیں بڑے پیمانے پر تشدد کا نشانہ بنانے کا اعلان کرتاہے۔ویڈیو میں ہندوتوا زعفرانی رنگ کے لباس پہنے ہندو سادھو بھارتی جھنڈے کے ساتھ کھڑا ایک ہجوم سے خطاب کررہاہے ۔ ویڈیو میں ہندو سادھو کو واضح طورپرکہتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ ”اگر مسلمان ایک ہندو کو ماریں گے تو ہم 100 مسلمانوں کو ماریں گے۔ ہم ان کے گھروں میں گھس کر انہیں قتل کریں گے”۔ہندو ساھو نے اپنے خطاب میں ایک خطرناک جھوٹا دعویٰ بھی کیاکہ ”مسلمانوں کی اذان، ہندوں کے قتل کی وارننگ ہے”۔اجتماع کے اختتام پر ہندو سادھو تمام شرکا سے بھارت میں مسلمانوں کو سبق سکھانے کا حلف بھی لیتا ہے ۔
ادھر بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر تھانے میں ہندوتواتنظیم وشو ہندو پریشدنے ساکل ہندو سماج کے ساتھ ایک مسلم مخالف ریلی نکالی ۔ ریلی میں کھلے عام بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے اعلانات کئے گئے ۔ریلی کے دوران ہندوتوا لیڈروں نے ہندوئوں کوبھارت بھر میں مسلمانوں کے خلاف تشد دپر اکسایاگیا۔ریلی کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں شرکاء کو "جے شری رام ، جس کو چاہیے افضل خان ، اسکو بھیجو پاکستان اور جب ملے کاٹے جائیں گے تو رام رام” چلائیں گے جیسے مسلمان مخالف اورنفرت انگیز نعرے لگاتے ہوئے سنا جاسکتاہے۔
واضح رہے کہ ہندوتوا لیڈروں کی طرف سے مسلمان مخالف اشتعال انگیز بیانات اور مسلمانوں کی نسل کشی کے اعلانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بھارت میں ہندوتواتنظیموں بی جے پی ، آر ایس ایس اور سنگھ پریوارکے ارکان کی طرف سے اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف ظلم و تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے۔