بھارت کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی لگا سکتا ہے
نئی دہلی26 نومبر (کے ایم ایس)مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کل جماعتی حریت کانفرنس پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالے قانون یو اے پی اے کے تحت پابندی عائد کر سکتی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ بھارتی وزارت داخلہ آنے والے دنوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور تحریک حریت جموں کے تمام دھڑوں کو حق خود ارادیت کے لیے اپنی سیاسی اور سفارتی جدوجہد پرکالعدم قرار دینے پر حتمی فیصلہ کرے گی۔ ذرائع نے ٹائم آف انڈیا کو بتایا کہ مودی حکومت اور بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے قبل ازیں وزارت داخلہ کو کل جماعتی حریت کانفرنس کو ایک غیر قانونی تنظیم کے طور پر درج کرنے کا مقدمہ بنانے کے لیے رپورٹیں پیش کی تھیں۔ پابندی کے بعد کل جماعتی حریت کانفرنس حریت کانفرنس کو اپنے دفاتر اور بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا پڑے گا۔
قبل ازیں مقبوضہ علاقے میں جموںوکشمیر لبریشن اور جماعت اسلامی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔حریت کانفرنس کی بنیاد 1993 میں کئی سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ رکھی گئی تھی جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے سیاسی حل کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔