نام نہاد انتخابات سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پابندیاں مزید سخت
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے نام نہاد اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے موقع پر سکیورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی کا کہنا ہے کہ حفاظتی انتظامات کے کئی حصار قائم کیے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں سنٹرل آرمڈ پیرا ملٹری فورسز (CAPF)اور بھارتی پولیس کی تعیناتی شامل ہے تاکہ اسٹرانگ رومز، پولنگ اسٹیشنز اور بوتھس کو محفوظ بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پورے علاقے میں گشت اور چوکیاں قائم کرنے کے ساتھ ساتھ نگرانی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ووٹنگ کا پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو ہونا ہے جس میں 24انتخابی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انتخابات تین مرحلوں میں ہوں گے۔ باقی دو مرحلے 25ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے جن میں بالترتیب 26اور 40نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں جمہوری عمل کے لئے نقصاندہ ہیں۔ متنازعہ انتخابات جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے پانچ سال بعد ہورہے ہیں۔مقامی لوگ انتخابات کو ایک جائز عمل ماننے کے لیے تیار نہیںاوران کو متنازعہ علاقے پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو جائز قرار دینے کی کوشش کے