مقبوضہ کشمیر:مزید 47سرکاری ملازمین کو جبری برطرفی کا سامنا
سرینگر 29 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے جھوٹے الزامات کے تحت کم سے کم 47مزید کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرکاری ملازمتوں سے فوری طورپربرطرفی کیلئے 28ملازمین کی فہرست تیار کر لی گئی ہے جبکہ 19دیگر ملازمین کو غیر فعال ملازمین کی کیٹگری میں رکھ کر انہیں کسی بھی وقت ملازمتوں سے برطرف کیاجاسکتا ہے ۔ ان ملازمین کی اکثریت مسلمان ہے اور ان کا تعلق وادی کشمیر سے ہے جبکہ ان میں سے بعض کا تعلق جموں کے مسلم اضلا ع سے ہے ۔
ادھرسیاسی ماہرین نے بلا جواز برطرفیوں پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ بھارت ایک طرف تو کشمیری نوجوانوںکو مجاہدین کا حمایتی قراردیکر کر مسلسل قتل کر رہاہے جبکہ دوسری طرف کشمیریوں کو جاری مزاحمتی تحریک سے ہمدردی رکھنے والوں کو سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیاجارہا ہے ۔ ماہرین کہاکہناتھا کہ بی جے پی حکومت محض بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں کسی بھی کشمیر کو ملازم کو برطرف کرنے کیلئے آئین کی دفعہ311(2)(C)کا غلط استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے واضح کیاکہ مقبوضہ علاقے میںکشمیری ملازمین کی برطرفی کی مہم کامقصد ان کی جگہ ہندو انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ بھارتی شہریوںکی تقرری ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مودی حکومت کے ایجنڈے کو آگے بڑھایاجاسکے۔