وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں کشمیر اورفلسطین کامقدمہ بھرپور انداز میں لڑا ، وزیر اطلاعات
اسلام آباد:
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں امت مسلمہ کی ترجمانی کی، کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عطااللہ تارڑ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے نہ صرف کشمیر کاز پر بات کی بلکہ کشمیر کاز میں ایک نئی روح پھونکی گئی ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں شہید برہان وانی کا خصوصی طورپرذکر کیا اور کہا کہ بھارت مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج بھی برہان وانی کی میراث زندہ ہے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، بھارت نے کشمیری عوام کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کو حق خودارادیت نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں واشگاف الفاظ میں کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ لڑا، بھارت کی جارحیت اور کشمیر کے بارے میں پالیسیوں پر تنقید کی اور بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت برداشت نہیں کرے گا۔ عطاتارڑ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور اسرائیلی جارحیت پر وزیراعظم نے ہر عالمی فورم پر بھرپور انداز میں آواز بلند کی، وزیراعظم ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، اسے احتساب کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب فلسطین کاز کیلئے ایک توانا آواز تھی جس میں مسلم امہ کی ترجمانی کی گئی کہ پاکستان ہمیشہ سے مسلم امہ کے مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا اور جنرل اسمبلی ہال سے واک آئوٹ کیا۔ اس کے بعد دیگر ممالک نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب پر واک آئوٹ کیا، اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے وقت ہال تقریبا خالی ہو چکا تھا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو تقویت ملی۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی نے ثابت کیا کہ پاکستان خطے میں اہم ملک ہے۔