بھارت :ہراسانی کی شکایت درج کرانے پر دلت لڑکی کو آگ لگا دی گئی
نئی دہلی:بھارت میں ذات پات کی بنیاد پر تشدد اور صنفی امتیاز کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سلسلہ جاری ہے اورتازہ ترین واقعے میں ایک دلت لڑکی کو ایک شخص کے خلاف ہراسانی کی شکایت درج کرانے پر اس کے بیٹے نے آگ لگا دی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس واقعے پر دلت برادری میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے اور اسے بھارت میں دلت خواتین کی حالت زار کی عکاسی ہوتی ہے جنہیں ذات پات اور صنفی امتیاز کی بنیاد پر روزانہ نشانہ بنایاجاتا ہے۔یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے کھنڈوا کے قریب اس وقت پیش آیاجب دلت لڑکی نے ہراساں کرنے والے شخص کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ۔لڑکی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ 48 سالہ منگی لال نے 7اکتوبر کو اس کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی جب وہ ایک کھیت میں اکیلی تھی۔ شکایت کے بعد منگی لال کو اسی دن گرفتار کیا گیا لیکن اگلے دن اسے ضمانت مل گئی۔لڑکی کے رشتہ داروں نے بتایا کہ اس کی رہائی کے بعد انہیں منگی لال کے گھر والوں کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔پولیس رپورٹ کے مطابق منگی لال کے بیٹے ارجن نے لڑکی کے گھر میںگھس کر اس پر پٹرول چھڑکا اوراسے آگ لگادی۔زخمی ہونے کے باوجود دلت لڑکی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔ اسے فوری طور پر مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے اسے اندور کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی کا 27فیصد جسم جھلس گیاہے اوراس کی حالت تشویشناک ہے۔