مودی کی پالیسیوں سے پورے بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد پھیل رہاہے: سابق بھارتی جج
نئی دہلی:بھارت کے ایک سابق جج نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے انتشاری ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جس سے ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ بھارت میں مودی کی سیاست فرقہ وارانہ تشدد خاص طور پر مسلمان اور عیسائی برادریوں کے خلا ف نفرت کو فروغ دینے پر مرکوز ہے، ۔مارکنڈے کاٹجونے جنہوں نے پریس کونسل آف انڈیا کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں، مودی حکومت کے دور میں بڑھتے ہوئے مذہبی عدم برداشت اور تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ا س بیان سے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ مودی حکومت نے فرقہ وارانہ تشدد کو فروغ دیا ہے جس کے نتیجے میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔