درگاہ اجمیر شریف کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے نئی دلی کی تاریخی جامع مسجد کے سروے کا بھی مطالبہ کر دیا
نئی دلی:
عالمی شہرت یافتہ درگاہ اجمیر شریف کے سروے کے مطالبہ کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے دارالحکومت نئی دلی میں واقع تاریخی جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کردیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہندوتوا گروپ ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا نے ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ایک خط میں پرانی دلی کی تاریخی جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔جامع مسجد دلی بھارت کی سب سے بڑی مسجد ہے جسے ، مغل بادشاہ شاہ جہاں نے 1650میں تعمیر کروایاتھا۔ہندو سینا کے صدر نے خط میں دعوی کیا ہے کہ دلی کی تاریخی جامع مسجد جودھ پور اور ادے پور میں سینکڑوں مندروں کو منہدم کرنے کے بعد ان مندروں کی باقیات کو استعمال کرکے تعمیر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں مغلیہ دور کی جامع مسجد کے بارے میں متنازعہ دعوے کے بعد عدالتی حکم پر سروے کے دوران فرقہ وارانہ تشدد میں پولیس کی فائرنگ میں کم سے کم چھ افراد قتل ہو گئے تھے ۔