مقبوضہ کشمیر: انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کی رہائی کیلئے بین الاقوامی مداخلت کی اپیل
اسلام آباد:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما حسن البنا نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی طورپر نظربند انسانی حقوق کے ممتاز علمبردار خرم پرویز کی فوری رہائی کیلئے بین الاقوامی مداخلت پرزوردیاہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حسن البنا ء نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کے نام ایک خط میں ان کی توجہ خرم پرویز کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی طرف مبذول کرائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خرم پرویز کی غیر قانونی نظربندی ختلاف رائے کو دبانے اورمقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب ہونے سے روکنے کی مودی حکومت کی کوششوں کا حصہ ہے ۔ اپنے خط میں حریت رہنماء نے ہائی کمشنر سے خرم پرویز کی رہائی کو یقینی بنانے اورانسانی حقوق کے کشمیری علمبرداروں پر بھارت کے ظلم و جبر کا سلسلہ رکوانے اور اسے جواب دہ جوابدہ ٹھہرانے پر بھی زوردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کی مداخلت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکو بے نقاب کرنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں کے تحفظ انتہائی ضروری ہے ۔انہوں نے خط میں مزید کہاکہ 22نومبر 2021کو بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے سرینگر میں خرم پرویزکے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے کے علاوہ وہاں سے موبائل فونز ، ؛لیپ ٹاپ ،دیگر اہم دستاویزات اورریکارڈ قبضے میں لے لیاتھا۔ اس کے بعد خرم کو تحقیقاتی اداروں نے نام نہادتفتیش کیلئے طلب کیا اور بعدازاں انہیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت گرفتار کرلیاگیا۔ ان کی غیر قانونی نظربندی کو تین سال سے زائد عرصہ مکمل ہو چکا ہے ۔