چین کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ، بھارت نے ایل اے سی پر مزید فوجی بھیج دیے
نئی دہلی: چین کی طرف سے لداخ کے علاقے سے دو نئی کاونٹیوں کی تشکیل اور دریائے برہم پترا پر ایک بڑے ڈیم کی تعمیر کے فیصلے کے بعد چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان بھارت نے 33 انڈو تبت یںبارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کی چھ نئی بٹالین لائل آف ایکچیوئل کنٹرول ( ایل اے سی) پر تعینات کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اوڈیشہ کے ضلع کھوردھا میں آئی ٹی بی پی کے 63 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل راہول راسگوترا نے "فارورڈائزیشن پلان” کے بارے میں تفصیل سے بتایا جس کا مقصد برفانی محاذ پر فورس کی موجودگی کو تقویت دینا ہے۔ اروناچل پردیش میں چھ بٹالین تعینات کی گئی ہیں، جن میں سے ایک سکم سرحد پر تعینات ہے۔
راسگوترا نے فورس کو جدید بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی، بشمول نگرانی کی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنا محفوظ مواصلات کے لیے قومی فائبر نیٹ ورک کا فائدہ اٹھانا وغیرہ شامل ہیں۔
ایل اے سی میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اس سال کل 2,500 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں، پچھلے سال فارورڈ پوسٹوں اور بٹالین کی سہولیات کی تعمیر پر 1,000 کروڑ خرچ کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ چین نے بھارت کو ایک اور دھچکا دیتے ہوئے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کرلئے ہیں۔چین نے ہوتان پریفیکچر میں لداخ کے کچھ حصے شامل کر کے دو نئی کاونٹیوں کے قیام کا اعلان کیا ہے جس پر مودی حکومت سخت سیخ پا ہے۔ ہیان کاونٹی اور ہیکانگ کاو¿نٹی کا قیام چینی کمیونسٹ پارٹی اور ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد کیا گیا ، ہیان کی کاو¿نٹی کا سیٹ ہونگلیو ٹاو¿ن شپ ہے جبکہ ہیکانگ کاونٹی کا سیٹ زیڈولا ٹاو¿ن شپ ہے۔ان کاونٹیوں میں اکسائی چن کے علاقے کا ایک بڑا حصہ شامل ہے جس پر بھارت چین پر غیر قانونی طور پر قبضے کا الزام لگاتا ہے۔