بھارتی حکومت نے سکھوں کو تقسیم کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع کر دیا
اسلام آباد23 دسمبر (کے ایم ایس)بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندوتوا حکومت نے بھارتی پنجاب میں گردواروں کی بے حرمتی کے حالیہ واقعا ت پر سکھوں کو تقسیم کرکے بدامنی پھیلانے اور گردواروں کا کنٹرول قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ میں دینے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کردیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ پنجاب کے انتخابات میں تاخیر یا سازگار سیاسی جگہ بنانے کے لیے مناسب اتحاد بنا کر محض سیاسی فائدہ اٹھانے کا منصوبہ ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند بھارتی حکومت کرتارپور راہداری کو بند کرنے کے لیے پاکستان میں گوردواروں پر حملے کر کے سکھ مسلم تناﺅ بھی پیدا کرنا چاہتی ہے اور وہ مذموم سیاسی مقاصد کیلئے پاکستان مخالف کارڈ کا استعمال کر کے گوردواروں کی بے حرمتی کے واقعات کے لیے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا چاہتی ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گوردواروں میں کھانا پیش کرنے کے لیے سگریٹ کے ریپرز کو پلیٹوں کی تیاری میں استعمال کرنے کا پاکستان کے خلاف بھارت کا جعلی پروپیگنڈہ، اس طرح کے بھارتی مذموم عزائم کی ایک واضح مثال ہے۔
سکھ برادری کو نہ صرف اپنے بلکہ بھارت میں تمام اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرنا چاہیے اور اگر سکھ مسلم تعلقات کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اسکا فائندہ ہندو توا والوں کو پہنچے گا۔