مودی حکومت نے کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن منسوخ کر کے کلب کی عمارت اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کردی
سرینگر17جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے صحافت کا گلا گھوٹنے کیلئے آج مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن منسوخ کرکے کلب کی عمارت اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ کے ایک ترجمان نے صحافیوں کے مختلف گروپوں کے درمیان پیش آنے والے خودساختہ غیر خوشگوار واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے علاوہ کلب کی عمارت اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پریس کلب کا ایک رجسٹرتنظیم کے طور پروجود ختم ہو گیاہے اور اس کا انتظامی باڈی بھی قانونی طورپرگزشتہ سال 14 جولائی کو اپنی آئینی مدت کی تکمیل پر ختم ہوگئی تھی۔ قابض حکام کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب کشمیر پریس کلب کے سابقہ منتخب اراکان نے 15فروری کو نئے انتخابات کا اعلان کیا ہے ۔ کشمیر پریس کلب کے سابق صدر شجاع الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کلب کو نئے قوانین کے تحت دوبارہ رجسٹریشن کرانے کے نوٹس دینے کے بعد انتخابات میں تاخیر ہوئی تھی۔پریس کلب آف انڈیا، ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا اور ممبئی پریس کلب سمیت متعدد صحافتی تنظیموں اورکشمیری رہنمائوں بشمول نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے قابض انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے اس اقدام کو یاستی سرپرستی میں بغاوت قراردیا ہے ۔
یاد رہے کہ کشمیر پریس کلب مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ کی بندش اور صحافیوں کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے کے خلاف احتجاج میں پیش پیش تھا ۔ کشمیرپریس اب کلب مقبوضہ کشمیرمیں سول سوسائٹی کی ان تنظیموں کی طویل فہرست میں شامل ہوگیاہے جنہیں اگست 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے غیر فعال کردیاگیاہے۔