مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیرمیں جنگی جرائم میں ملوث ہیں

imagesاسلام آباد20 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کو بین الاقوامی قانون کے مطابق جنگی جرائم قراردیاجا نا چاہیے کیونکہ جموں وکشمیرپر بھارت کے غیر قانونی تسلط سے کشمیریوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی جنہیں مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ،کھلے عام مقبوضہ علاقے میں مسلسل جنگی جرائم اوربین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مودی اور اس کے آلہ کار کشمیریوں کے خلاف جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لندن میں قائم ایک قانونی فرم ” سٹوک وائٹ ”نے بھارتی حکام کوجنگی جرائم میں ملوث قراردیتے ہوئے برطانوی پولیس سے کہاہے کہ وہ بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کو مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم میں ان کے کردار پر گرفتار کرے۔رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے مرتکب بھارتی فوجیوں کے خلاف مقدمہ چلایا جاناچاہیے اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کو جنگی جرائم قراردیاجانا چاہیے ۔بھارتی فوجی علاقے میں انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور شہریوں پر ظلم و تشدد، انکے اغوا اور قتل میںملوث ہیں۔رپورٹ کے مطابق کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھارتی جنگی جرائم کو دستاویزی شکل دی ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے 2018اور 2019میں میں اپنی دو رپورٹوں میں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مودی حکومت کو کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے اور اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بھارت پر پابندیاں عائد کرنی چاہیں۔ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم پر اپنی خاموشی ترک کردینی چاہیے، عالمی طاقتوں کو جموں وکشمیر میںبھارت کو جنگی جرائم کے ارتکاب سے روکنا چاہیے اور مودی اور ان کے ساتھیوں کوقانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button