مقبوضہ جموں وکشمیر : سخت کرفیو مسلسل تیسرے روز بھی جاری
سید علی گیلانی کی وفات کشمیرکاز کیلئے ایک بڑا نقصان ہے
سرینگر 04ستمبر ( کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے لوگوں کو بزرگ حریت قائد اور تحریک آزادی کی علامت سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ کی طرف مارچ سے روکنے کیلئے آج مسلسل تیسرے روز بھی سخت کرفیو کا نفاذ جاری رکھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے سید علی گیلانی کی دوران حراست وفات کے خلاف احتجاج کیلئے دی تھی۔ بزرگ رہنما جنہیں قابض حکام نے2010سے مسلسل گھر میں نظر بند کر رکھا تھا بدھ کی رات وفات پا گئے تھے۔ مقبوضہ علاقے کے چپے چپے پر تعینات ہزاروں بھارتی فورسز اہلکار وں نے لاکھوں کشمیریوں کو گھروں تک محدود کر رکھا ہے۔ سید علی گیلانی کے گھر کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں اور خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں۔ لوگوں کو مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات کے تبادلے سے روکنے کے لیے موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں بزرگ حریت قائد سید علی گیلانی کی ملک بھر میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کر کے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانی عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے ۔انہوں نے غیر قانونی بھارتی قبضے سے جموں و کشمیر کی آزادی کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر اپنے مضبوط موقف کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے جو اگست 2019 سے گھر میں نظر بند ہیں ، سید علی گیلانی کے بیٹوں سے ٹیلی فون پر بات کی اور ان کے والد کے ا نتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے بزرگ رہنما کی نماز جنازہ میں اہلخانہ اور لوگوں کو شرکت کی اجازت نہ دینے پر قابض حکام کی مذمت کی ۔
سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں ایک تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی بذات خود ایک تحریک تھے جنہوں نے زندگی بھر تحریک آزادی کے لیے عظیم خدمات اور قربانیاں دیں۔
دیویندر سنگھ بہل ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ سمیت حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں قابض حکام کی طرف سے مسلسل کرفیوکے نفاذ اور حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی۔
ادھرملائیشیا میں مختلف اسلامی تنظیموں کی مشاورتی کونسل کے صدر محمد اعظمی عبدالحمید نے کوالالمپور میں جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی کے انتقال کو کشمیر کاز کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے بزرگ حریت رہنما کو تمام کشمیریوں کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔
فورم انٹرنیشنل ڈو لیڈر شپ فیمنین نے برسلز میں منعقدہ ایک تقریب میںکشمیری خاتون حریت رہنما شمیم شال کو مقبوضہ جموںو کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے پریورپین انٹرنیشنل ویمنز لیڈر شپ ایوارڈ سے نوازا۔ یورپین انٹرنیشنل ویمنزلیڈر شپ ایوارڈ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی سات خواتین کو انسانی حقوق کے لیے ان کے شاندار اور غیر معمولی کام پر دیا گیا۔