حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے چار بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی شدید مذمت
سرینگر17 نومبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںحریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حیدر پورہ سرینگر میں چار بے گناہ کشمیریوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر قانونی طورپر نظربند شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں کا وحشیانہ قتل کشمیریوں کی نسل کشیُ کے مودی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں جاری قتل و غارت گری نے کشمیریوں میں خوف کا احساس پیدا کر دیا ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی قابض افواج کے ظلم وبربریت کا نشانہ بن رہے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارتی فوجیوں کو جواب دہ بنانا چاہیے۔ حریت رہنما انجینئر ہلال احمد وار اورجموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے ترجمان نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ جعلی مقابلوں میں نہتے شہریوں کا قتل کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں استعمال کیا جانے والا دہائیوں پرانا جنگی حربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی فورسز کے اہلکار انسانیت کے خلاف گھنائونے جرائم اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔غیر قانونی طورپر گھر میں نظربند میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے سرینگر میں ایک بیان میں الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل اور دیگر شہدا کو شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کی شہادت انسانیت ، جمہوریت اورانصاف کے قتل کے مترادف ہے ۔ انہوں نے اس سانحہ کو انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے چشم کشا قرار دیااورشہداء کی میتیں فوری طور پر سوگوار خاندانوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کے چیئرمین جمیل احمد اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مصیب احمد شہید الطاف احمد اور شہید ڈاکٹر مدثر گل کے گھر گئے اور سوگوار خاندان سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ فسطائی بھارتی حکمرانوں اور فوجی جنرل نے بھارتی افواج کو بے گناہ شہریوں کو قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور کشمیریوں کی نسل کشیُ کوریاستی پالیسی قرار دیاگیا ہے۔پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے شہریوں کے قتل عام ، بھارتی ریاستی دہشت گردی اور جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کے خلاف جمعہ کومقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال بھی دی ہے۔انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے ایک بیان میں نہتے شہریوں کے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کو حاصل کھلی چھوٹ کی وجہ سے کشمیریوںکا مسلسل قتل عام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر میں ڈاکٹر مکھن لال بھندرو کے قتل کے بعد پوری بھارتی سول سوسائٹی مشتعل ہوگئی تھی تاہم اسی سول سوسائٹی نے کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام پر چپ سادھ رکھی ہے۔تحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت نے مظلوم کشمیریوں پر اپنے مظالم میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی جان ومال محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوں کو مسلسل جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں اور ان کی میتیں بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی جاتی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارت 1947سے مسلسل موت اور تباہی کا یہ کھیل جاری رکھے ہوئے ہے تاہم وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں مکمل طورپر ناکام رہا ہے ۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے وائس چیئرمین الطاف حسین وانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو عالمی ضمیر کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیاہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔