حد بندی کمیشن نے زمینی حقائق کو نظر انداز کر دیا ، کانگریس
سرینگر09فروری( کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انڈین نیشنل کانگریس کی مقبوضہ علاقے کی شاخ نے بھارتی حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو کئی علاقوں کے ساتھ ایک سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ حد بندی کے عمل میں زمینی پیرا میٹرز کا خیال نہیں رکھا گیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کانگریس نے ایک بیان میں کہا کہ ریزرویشن کے معیار کو بھی ہوا میںپھینک دیا گیا ہے جس کے تحت حلقے کئی دہائیوں سے دوبارہ مخصوص کیے گئے ہیں۔کانگریس کے ترجمان رویندر شرمانے کہا کہ حد بندی اس انداز میں کی گئی ہے کہ زمینی حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے اور نظام کو مکمل طور پر توڑ دیا گیا ہے۔ انہوںنے حد بندی کمیشن کی طر ف سے اختیار کیے گئے طریقہ کار بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسو سی ایٹ ارکان کی طرف سے پیش کردہ تجاویز اور مطالبات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ شرما نے اسلام آباد پارلیمانی حلقے کو راجوری اور پونچھ کے ساتھ ملانے پر کہا کہ ان دونوں علاقوں کے درمیان صرف ایک سڑک ہے جو سال میںآٹھ نو ماہ تک بند رہتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کہ راجوری اور پونچھ اور کشمیر کے علاقوں کے درمیان ثقافتی اور معاشرتی حوالے سے بڑے پیمانے پر فرق ہے لیکن اسکے باوجود دونوں علاقوں کو جوڑ دیا گیا ہے۔ رویندر شرما نے کہا کہ حد بندی کی پوری مشق میں پیرا میٹرز ، اصول ، معیار ، زمینی پوزیشن اور عوامی امنگوںکو نظر انداز کیا گیا ہے۔