بھارت کے خلاف زبردست سیاسی جدوجہد جاری رکھنے پرکشمیر عوام کی تعریف
بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ میں سات کشمیری نوجوان گرفتار کر لئے
سرینگر 12 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے بھارت کے خلاف اندرونی اور بیرونی محاذپر زبردست سیاسی جدوجہدجاری رکھنے پر حریت پسند کشمیری عوام کی تعریف کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام نے ممتاز آزادی پسند رہنماﺅں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گوروکی شہادت کی برسیوں پر سول کرفیو اور مکمل ہڑتال کرکے اپنی سیاسی پختگی، تدبر اور عملیت پسندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حریت رہنما نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس کیطرف سے گرفتاریوں میں اضافے کی مذمت کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ریاستی دہشت گردی بند کرانے اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔
دریں اثناءبھارتی فوجیوں نے آج شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سات نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھارت میں مجرم آزاد گھوم رہے ہیں جب کہ سچ کے لیے کھڑے ہونے والے جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے یہ بات بھارتی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کی ضمانت پر رہائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی جس نے گزشتہ سال اکتوبر میں اتر پردیش کے علاقے لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران چارکاشتکاروںکو اپنی گاڑی سے کچل کرقتل کر دیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کے بعد اس کے خدشات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی مسلمانوں کا قاتل ہے اور وہ پہلے ہی بھارتی ریاست گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کر چکا ہے۔
ادھر بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف شوپیاں میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مرد و خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگوںنے شرکت کی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباءنے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف کیمپس کے اندر مارچ کیا۔ مظاہرے میں شرکت کرنے والے100کے قریب طالب علموں میں زیادہ تر خواتین تھیں جنہوں نے حجاب پہن رکھے تھے۔ احتجاجی طلباءنے کیمپس میں مارچ کرتے ہوئے ”اللہ اکبر“ اور ”لا الہ الا اللہ“کے نعرے لگائے۔