مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت میں مسلمان خواتین کو نشانہ بنانے کی مذمت

سرینگر 17فروری (کے ایم ایس ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی طور پر نظر بند میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم متحدہ مجلس علماء( ایم ایم یو ) نے بھارت میں مسلمان خواتین کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق متحدہ مجلس علماءنے سرینگر میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ مسلمانوں خواتین کو سوشل میڈیا کے ذریعے یا کالجوں اور سکولوں میں حجاب پہننے سے منع کر کے انہیں تعلیم سے دور رکھنے کی کوشش انتہائی قابل مذمت اور تضحیک آمیز ہے۔انہوں نے بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کو حجاب پہنچنے سے روکنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ دائیں بازو کے ہندو طبقے کی طرف سے فرقہ وارانہ زہر پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اگرچہ سیکولر جمہوریہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جس میں آئین کے تحت حکومت تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے اپنے مذہبی عقائد اور رسم و رواج کی پیروی کرنے کی اجازت دینے کی پابند ہے لیکن اسکے باوجود وقتاً فوقتاً مسائل پیدا کیے جاتے ہیں اور ایسے اقدامات کیے جاتے ہیں جو ذاتی معاملات میں واضح مداخلت ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ”بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿“ کا نعرہ اس طرح کے تعصب کے سامنے پوری طرح کھوکھلا ہے۔ایم ایم یو نے حکام پر زور دیا کہ حجاب پہننے والی مسلم طالبات اسکولوں اور کالجوں میں پہلے کی طرح بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے اور شرپسندوں کو اپنی سرگرمیوں سے باز رکھا جائے۔ایم ایم یو نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسلمان کرناٹک کی ان بہادر لڑکیوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اپنے بنیادی حق تعلیم اور مذہب پر عمل کرنے کے حق کے لیے دلیری سے جدوجہد کر رہی ہیں۔
متحدہ مجلس علما میں انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاءبورڈ انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرت الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلمائ ، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت اور دیگر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمنوں کے ذمہ داران شامل ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button