”کشمیر فائلز ”ظالمانہ پروپیگنڈے پر مبنی فلم ہے: صحافی
نئی دہلی15مارچ (کے ایم ایس)بالی ووڈ کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری نے جو اپنی مسلم دشمنی کے لیے مشہور ہیں، اپنی نئی فلم” کشمیر فائلز” کے ذریعے کشمیری پنڈتوں کے حوالے سے تقسیم کرنے والی بحث چھیڑ دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فلم کو بھارت اورمقبوضہ جموںوکشمیرمیں مسلم دشمن جذبات کو بھڑکانے کی غرض سے 32سال قبل پیش آنے والے واقعات سے فائدہ اٹھانے کے لیے وادی کشمیر سے پنڈتوں کی نقل مکانی پر مبالغہ آمیز دعوے کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔کشمیری پنڈت عددی طور پر اقلیتی برادری ہے جو 90کی دہائی کے اوائل میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے اس وقت کے گورنر جگموہن کے اکسانے پر وادی کشمیرسے فرار ہو گئے تھے۔اگنی ہوتری کی فلم میںپنڈتوں کے قتل اور نقل مکانی کے چند واقعات کو نسل کشی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا متنازعہ ڈائریکٹر کی حمایت کرنے والے صارفین کی پوسٹوں سے بھرا ہوا ہے تاہم بہت سے لوگوں نے حقائق کے ساتھ ان کے دعوئوں کو بے نقاب کیاہے۔صحافی سمرت چودھری نے کشمیر فائلز کو ظالمانہ پروپیگنڈے پر مبنی فلم قرار دیاہے۔ انہوں نے کشمیری پنڈتوں پر پروفیسر سمنترا بوس کی کتاب کے ایک صفحے کی تصویر شیئر کی جس میں کہاگیا ہے کہ وادی کشمیر میں صرف 32 پندٹ مارے گئے۔ انہوں نے پوچھا کہ آسام میں بنگالی ہندئوں کی نسل کشی پر فلمیں کہاں ہیں؟فلم میں کیے گئے دعوئوںکو بے نقاب کرنے کے لیے لوگ نومبر 2021 میں آر ٹی آئی کی ایک پیٹیشن کے جواب میںمقبوضہ جموں وکشمیرکے پولیس کی طرف سے فراہم کی گئی معلومات شیئر کر رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ 1990سے اب تک 89 پنڈت مارے جا چکے ہیں۔ آلٹ نیوز کے ایڈیٹر محمد زبیر نے ٹوئٹر پر لکھا کہ فلم پنڈتوں کے سانحے کو اپوزیشن اور مسلمان اقلیت کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے ہتھیار بنا رہی ہے۔سینما گھروں سے ویڈیو کلپس بھی سامنے آئے ہیں جن میں فلم کی نمائش کے دوران تشددکے حق میں اور” ملک دشمنوں کو گولی مارو”جیسے نعرے لگانے والے پرجوش ہجوم کو دکھایا گیا ہے۔ایسی ہی ایک ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ میں مقیم ایک کشمیری ماہر تعلیم میر جنید نے کہا: کشمیراورمسلم دشمن نفرت وہ واحد شے ہے جو بھارت کی عوامی منڈی میں بکتی ہے۔بی جے پی کی زیر قیادت گجرات حکومت نے اعلان کیا کہ ریاست میں فلم کی نمائش کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ مزید برآں فلم ریلیز ہونے کے بعد اگنی ہوتری، ان کی اداکارہ بیوی پلوی جوش اور پروڈیوسر ابھیشیک اگروال نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی جنہوں نے ابھیشیک کے مطابق فلم کے لیے اچھے اور تعریفی الفاظ کہے۔