اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جنگی جرائم پر بھارت پر پابندیاں عائد کرے
سرینگر05ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے خاص طور پر 5اگست 2019 کے بعدسے جب کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے علاقے میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ کیاگیا، اپنی ریاستی دہشت گردی میں تیزی لائی ہے۔
سرینگر میں قائم سول سوسائٹی کی ایک تنظیم کے ترجمان نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر میڈیا سروس کو بتایا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم میں ملوث ہیں جہاں بے گناہ نوجوانوں کودوران حراست اورجعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے۔ ترجمان نے حال ہی میں ذہنی طور پر معذور آزاد جموں و کشمیر کے ایک شہری تبارک حسین کے قتل کو اس کی ایک مثال قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مودی حکومت کے اقدامات نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جرائم عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہیں۔شہری حقوق کے ادارے کے ترجمان نے بے گناہ کشمیریوں کے خلاف جنگی جرائم پرمودی اور اس کے حواریوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا اور اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بھارت پر پابندیاں عائد کرے۔