کشمیری ڈاکٹروں کا قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج
سرینگر03اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈاکٹر اورمیڈکل کے طلباءمیڈیکل کورسز میں آل انڈیا کوٹہ متعارف کرانے کے بھارتی حکومت کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مقامی لوگوں کا حق چھیناجارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرکاری میڈیکل کالجوں میں آل انڈیا کوٹہ کل دستیاب انڈر گریجویٹ نشستوں میں سے 15 فیصد اور پوسٹ گریجویٹ نشستوں میں سے50 فیصدپر مشتمل ہے۔ اب تک کشمیر میں میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور پوسٹ گریجویٹ نشستیں صرف مقامی لوگوں کے لیے مخصوص تھیں۔ڈاکٹروں نے منصوبے کے خلاف متعدد مقامات پر احتجاج کیا اور احتجاج کو مزید تیز کرنے کی دھمکی دی۔ڈاکٹروں کی تنظیم کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ آل انڈیا کوٹہ متعارف کرانے سے مقامی لوگوں کا مستقبل خطرے میںپڑجائے گا۔انہوںنے کہاکہ مجموعی طور پر اس طرح کا اقدام جموں و کشمیر کے لیے نقصان دہ ہوگا کیونکہ آل انڈیا کوٹہ بیرونی لوگوں کے سیلاب کے لئے دروازے کھول دے گا اور مقامی لوگوں کو شدید متاثر کرے گا۔ڈاکٹر حسن نے کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع معدوم ہوجائیں گے اور جموں و کشمیر کے ڈاکٹروں میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔