مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری

download (1)مولوی بشیر عرفانی گرفتار، شبیر شاہ کی رہائش گاہ ضبط
سرینگر04 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی اداروں نے کشمیریوں کی جاری جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کے اپنے مذموم منصوبے کے تحت حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں جاری رکھیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء مولوی بشیر احمد عرفانی کو سوپور ٹائون میں انکے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا۔ پولیس نے گزشتہ چند دنوں کے دوران مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے متعدد نوجوانوںکو بھی گرفتار کرلیا ہے ۔ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ کی سرینگر کے علاقے صنعت نگر میں واقع رہائش گاہ ضبط کرلی ہے۔
 کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مولوی بشیر احمد عرفانی کی گرفتاری اور شبیر احمد شاہ کی رہائش گاہ ضبط کئے جانے کی  شدید مذمت کی ہے ۔ بیان میں کہاگیاہے کہ ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو محکوم نہیں رکھا جاسکتا اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما غلام احمد گلزار نے سرینگر سینٹرل جیل سے جاری اپنے پیغام میں 1947کے شہدائے جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ جموں انسانی تاریخ کا سب سے بڑا قتل عام اور بدترین سانحہ ہے۔ ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج، بھارتی فوج اور ہندو انتہا پسندوں نے 1947میںنومبر کے پہلے ہفتے میں جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کا اس وقت قتل کردیاتھا جب وہ   پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔
 قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھا اور انہیں ایک مرتبہ پھر جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔میر واعظ 5اگست2019سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں، جب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی ۔
دریں اثناء کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے کسان ونگ، آل انڈیا کسان سبھا کے صدر ڈاکٹر اشوک دھاولے نے سرینگر میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ہندوتوا حکومت نے اگست2019کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر مقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد سے کشمیریوںکو بتدریج بے اختیارکیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی جماعت بھارت کے اس غیر قانونی فیصلے کو مسترد اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button