سرحد پر چینی فوج کے ہاتھوں تذلیل کے بعد بھارتی فوجیوں کو عوام کے ہاتھوں بھی تشدد کا سامنا
نئی دلی 10دسمبر (کے ایم ایس)
لداخ اور لائن آف ایکچول کنٹرول کے دیگر مقامات پر چینی فوجیوں کی طرف سے مسلسل تذلیل کے بعد بھارتی عوام کے دلوں میں اپنی فوج کا عزت و احترام تیزی سے ختم ہورہاہے۔ بھارتی عوام چھوٹی چھوٹی باتوں پر دن دیہاڑے سڑکوں پر فوجی افسروں اور جوانوں کوتشددکا نشانہ بنا کر اپنا غصہ نکالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔
ایسے ہی ایک حالیہ واقعے میں لوگوں کے ایک گروپ نے اتر پردیش کے ایک ہوٹل میں اونچی آواز میں میوزک بجانے پر اعتراض کرنے پر ایک آرمی میجر کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ گومتی نگر کے علاقے وشال کھنڈمیں پیش آیااورپانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی پی(ایسٹ)علی عباس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ہوٹل کے عملے کے دو ارکان اور چار دیگر افراد کے خلاف گومتی نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ہوٹل میلانو کیفے میجر ابھی جیت سنگھ کی رہائش گاہ کے قریب واقع ہے۔گزشتہ شب ایک تقریب کے دوران اونچی آواز میں میوزک بجایا جا رہا تھا۔ اس پر آرمی آفیسر نے ہوٹل کے عملے کو میوزک بند کرنے کو کہاجس پر عملے نے مشتعل ہوکرمیجر کی گاڑی کو آگ لگا دی۔سماج وادی پارٹی نے اس واقعہ پر یوگی آدتیہ ناتھ کی ریاستی حکومت پرکڑی تنقید کی ہے۔پارٹی نے ہندی زبان میںمیں ٹویٹ کہا ہے کہ ریاستی دارلحکومت لکھنو میں یوگی حکومت کے دور میں غنڈوں نے ایک آرمی میجر کی گاڑی کو جلا دیا۔ میجر نے اونچی آواز میں میوزک کے خلاف احتجاج کیا اور غنڈوں نے اس کی گاڑی کو جلا دیا۔