پاکستان

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کشمیر اور فلسطین کے تنازعات بارے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے ، منیر اکرم

اقوام متحدہ 13جنوری (کے ایم ایس)
پاکستان نے کشمیر اور فلسطین کے حل طلب دیرینہ تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری اور فلسطینی عوام کو انکا حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے یہ مطالبہ اقوام متحدہ کی 15رکنی سلامتی کونسل میںاقوام کے درمیان قانون کی حکمرانی پر بحث کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو تنازعات اور کشیدگی پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے ان کے فعال انداز میں حل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ دونوں تنازعات سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین اور جموں و کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر مسلسل عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور جموں و کشمیر میں عوام کے حق خودارادیت کو بے دردی سے روندا گیا اور کئی دہائیوں سے غیر ملکی قبضے کو برقرار رہنے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان طریقوں کوعصری تناظر میں مستقل طور پر واضح کرنا ضروری ہے جن کے ذریعے اس اصول کو عالمی سطح پر نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عالمی برادری نے طاقت، خاص طور پر فوجی طاقت کے استعمال کو منظم کرنے کیلئے قوانین اپنائے ہیں حالانکہ چارٹر نے دفاع کے معاملات کے علاوہ عوام پر طاقت کے استعمال پر واضح پابندیاں عائد کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ چارٹر نے ایسے اصول مرتب کیے ہیں جو گزشتہ سات دہائیوں کے دوران عالمی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور دوسری عالمی جنگ کو روکنے کیلئے ایک بنیاد فراہم کر تے ہیں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں خواہ بحرالکاہل کے تنازعات کے پرامن تصفیہ پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب VI یا VIIجس میں نفاذ کی کارروائی شامل ہیں کے تحت منظور کی گئیں اور رکن ممالک چارٹر کے آرٹیکل 25کے تحت کونسل کے فیصلوں پر قانونی طور پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو چارٹر کے آرٹیکل 99کے تحت بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کو روکنے کیلئے اپنے اختیار کو استعمال کرنا چاہیے۔ تنازعہ کا کوئی بھی فریق سیکرٹری جنرل کی ثالثی اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے طریقہ کار سے انکار نہیں کر سکے گا۔ منیر اکرم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی قومی اور بین الاقوامی سطح پر باہمی، سماجی ادارہ جاتی تعلقات کو برقرار رکھنے کیلئے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی امن اور بین الاقوامی سلامتی کے ڈھانچے کو شدید خطرات لاحق ہیں اور کئی مسائل کو ان طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت ہے جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کیلئے ہمہ گیر اور مستقل احترام کو فروغ دینا، تنازعات اور تنازعات کی بنیادی وجوہات سے نمٹنا جو اکثر کونسل کو مفلوج کردیتی ہے، ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی دوڑ سمیت نئے ہتھیاروں اور ڈومینز کو روکنا، بین الاقوامی امن اور سلامتی کے پائیدار ڈھانچے کی تعمیر کے لیے اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کو بااختیار بنانا اور مکمل طور پر استعمال کرنا شامل ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button