مقبوضہ کشمیر: تحقیقات کے حکم نے جموں میں4کشمیری نوجوانوں کی جعلی مقابلے میں شہادت کی تصدیق کر دی
سرینگر18جنوری(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 28دسمبر کو جموں کے علاقے سدرہ میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں چار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی تصدیق اس واقعے کی مجسٹریل انکوائری کے حکم سے ہوگئی ہے ۔ مقامی حکام نے کشمیریوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے بعد اس سفاکانہ واقعے کی مجسٹریل تحقیقات کا حکم دیاہے۔
بھارتی پولیس نے گزشتہ سال 28دسمبر کو جموں کے علاقے سدرہ میں ایک جعلی مقابلے میں چار عسکریت پسند وں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیاتھا ۔ پولیس کے مطابق ایک ٹرک کوعلاقے میں چیک پوسٹ پوسٹ پر روکا گیا اس پر سوار مبینہ عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی اور جوابی فائرنگ میںچار عسکریت پسند مارے گئے تھے ۔پولیس نے ٹرک سے اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیاتھا اور قتل کئے گئے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی تھی ۔تاہم کشمیر میڈیا سروس نے اہم اطلاعات کی بنیاد پر بھارتی پولیس کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی کارروائی میں قتل ہونے والے چاروں بے گناہ کشمیری نوجوان تھے جنہیں پولیس نے جعلی مقابلے میں شہید کیا ہے۔اب اسسٹنٹ کمشنر جموں پیوش دھوترا کی بطور انکوائری آفیسر اس جعلی مقابلے کی تحقیقات کے لیے تقرری نے کے ایم ایس کے دعوے کی تصدیق کردی ہے۔دھوترا نے کہاہے کہ انہیں واقعے کی مجسٹریل انکوائری کرنے اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جموں کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی کی گئی ہے۔