قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
سرینگر03ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سوپور کے دکانداروں نے ان کی دکانیں ہٹائے جانے پر قابض انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ انہیں روزی روٹی سے محروم کیاگیا ہے۔
مشتعل دکانداروں کا ایک گروپ سرینگر کے پریس انکلیو میں جمع ہوااوراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ ایک دکاندار معراج الدین ڈارنے بتایاکہ ہماری تعداد 500 کے قریب ہے اور ہم سب شدید مشکلات سے دوچارہیں۔ انہوں نے کہاکہ میرے والد گزشتہ 50سال سے اسی جگہ پر کاروبار کر رہے ہیں اور میں بھی گزشتہ دو دہائیوں سے ان ہی کے نقش قدم پر چل رہا ہوں۔انہوں نے دکانداروں کو درپیش مشکلات کو اجاگرکیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے بچوں کی اسکول کی فیس بھی ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ ہمیں دیوار سے لگایاجارہا ہے اورگزشتہ 20دنوں سے، ہم کام کرنے سے قاصر ہیں۔ ہمارے خاندان بدحالی کا شکار ہیں اور ہم اپنے بچوں کی تعلیم کا خرچہ بھی نہیں اٹھا سکتے۔دکانداروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے اس جگہ پر دکانیں قائم کر رکھی تھیں جہاں سے انہیں زبردستی ہٹایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی دکانوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کے وعدے پر ختم کر دیا گیا تھا۔ایک 50سالہ دکاندار غلام محمد نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم نے قرضے لے رکھے ہیں لیکن ہم ان کو واپس کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کام کرنے کا لائسنس بھی دیا گیا تھا لیکن اب ہمیں زبردستی اپنی روزی روٹی سے محروم کیا گیا ہے۔