جائیداد پر قبضے اورجھوٹے مقدمات کے باوجود خالصتان ریفرنڈم جاری رہے گا: گرپتونت سنگھ
کینیڈا: خالصتان نواز تنظیم سکھز فار جسٹس(ایس ایف جے)کے سربراہ گرپتوت سنگھ پنن نے کہا ہے کہ بھارتی پنجاب میں ان کے اثاثوں پر قبضے اور جھوٹے مقدمات کے باوجود خالصتان ریفرنڈم کی تحریک جاری رہے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گروپتوت سنگھ پنن نے یہ بات بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے ان کی جائیدادیں ضبط کرنے اوران کے خلاف جھوٹے مقدمے قائم کرنے کے بعد ردعمل میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خالصتان ریفرنڈم مہم کی کامیابی سے بوکھلاہٹ اور صدمے کاشکار ہے جس سے برطانیہ، کینیڈا، یورپ اور امریکہ میں لاکھوں سکھ خالصتان تحریک کے لئے متحرک ہوئے۔ گروپتوت سنگھ پنن نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تنازعہ کسی فرد کی جائیداد کا نہیں بلکہ مسئلہ سکھوں کی سرزمین یعنی پنجاب کا ہے جس پر بھارت نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور پنجاب کے مقامی لوگوں کے وسائل بھارت لوٹ رہاہے۔انہوں نے کہاکہ خالصتان ریفرنڈم2025 میںلاکھوں سکھوں کے ووٹ بھارت کے خلاف سکھوں کی سرجیکل اسٹرائیک ہوگی جو پنجاب کو آزاد کر کے ڈیموکریٹک ریپبلک آف خالصتان بنائے گا جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو مساوی حیثیت، حقوق اور آزادی حاصل ہو گی۔بھات نے 2020میں انٹرپول سے گروپتوت سنگھ کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی تھی اور اس پر دہشت گرد ہونے کا الزام لگایا تھا لیکن کیس کا جائزہ لینے کے بعد انٹرپول نے بھارت کی درخواست کو اس بنیاد پر مسترد کر دیا کہ بھارت پنن کے بھارت سمیت دنیا میں کہیں بھی تشدد یا دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔کینیڈا کے وزیر اعظم نے جب اس بات کی تصدیق کی کہ تقریبا تین ماہ قبل وینکوور میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ ہے توگروپتوت سنگھ پنن نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ کینیڈا میں بھارت کے ہائی کمشنر سنجے ورما کو فوری طور پر کینیڈا سے نکال دیں۔
https://twitter.com/JandKonline/status/1705880460457299983?t=HrWaWz6V42RiP9gZpZr8IA&s=19