واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیطرف لوگوں کی توجہ مبذول کرانے کیلئے ڈیجیٹل ٹرکوں کا استعمال
واشنگٹن:امریکی دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی کے مرکزی مقامات میں ڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے لوگوں کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرائی گئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیجیٹل ٹرکوں پر ”کشمیر سے فلسطین تک قبضہ جرم ہے، بھارت: کشمیر میں زمینوں پر قبضہ بند کرو، بھارت: کشمیر میں سیاسی قیدیوں کا قتل بند کرو، کشمیری بھارتی قبضہ مستردکرتے ہیں،اقوام متحدہ کی قرارداد واحد حل“ جیسے نعرے درج تھے۔ ڈیجیٹل ٹرک کیپیٹل ہل، وائٹ ہاو¿س، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ، واشنگٹن مونومنٹ، بھارت اور دیگر ملکوں کے سفارت خانوں کے سامنے کھڑے کیے گئے۔ یہ ٹرک واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم’ (ڈبلیو کے اے ایف) نے کرایے پر لیے تھے ۔ڈبلیو کے اے ایف کے صدر ڈاکٹر غلام نبی میر نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیری عوام 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں،اس د ن بھارت نے فوجی طاقت کے بل پر جموںکشمیر کی مسلم اکثریتی ریاست پر قبضہ جما لیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت تمام اقلیتوں اور پڑوسی ریاستووں کے خلاف بھی توسیع پسندانہ عزائم رکھتا ہے۔ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ امریکی صدر جو بائیڈن سمیت عالمی رہنماو¿ں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف اپنی اخلاقی طاقت کا استعمال کرنے سے کون روکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے ، اس سے نہ صرف کشمیریوں کی مشکلات ختم ہونگی بلکہ بھارت کے مسائل بھی کم ہونگے۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی میڈیکل سنٹر کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے مظالم کی نوعیت فلسطین میں اسرائیلی جبر کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کا قتل، نسلی تطہیر اور زمینوں پر قبضے کی کارروائی تیز رفتاری سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سکول کے بچوں کو اسلام سے دور کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، تعلیمی اداروں میں ہندو مذہبی منتر پڑھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور او آئی سی کو بھارتی حکومت کی ان مذموم سرگرمیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے ۔