جموں میں گجروں اور بکروالوں کاا پنے حقوق کے تحفظ کے لئے مہا پنچایت کا انعقاد
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گجر وں اوربکروالوں کی مختلف تنظیموں نے جموں میں ایک مہا پنچایت کا انعقاد کیا جس میں پنچوں، سرپنچوں، بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی چیئرپرسنوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تمام شرکا ء نے جموں و کشمیر کے گجروں، بکروالوں اورموجودہ درج فہرست قبائل کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔برادری کے رہنمائوں نے جموں و کشمیر کے پہلے سے موجود درج فہرست قبائل کے حقوق کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کئے جانے والے غیر قانونی اور غیر آئینی بل پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ گوجر بکروالوں کے رہنمائوں نے کہا کہ ایک غیر قانونی اور غیر آئینی کمیشن نے جس کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس جی ڈی شرما کررہے ہیں، درج فہرست قبائل کی فہرست میں کچھ اعلیٰ ذاتوں کو شامل کرنے کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔انہوں نے ایک سیاسی جماعت کے کچھ رہنمائوں کے طرز عمل کی بھی مذمت کی جنہوں نے 2دسمبر کو گجر برادری سے تعلق رکھنے والے اپنی پارٹی کے کچھ لوگوں کو پریس کانفرنس کرنے پر مجبور کیا اور انہیں جموں و کشمیر کے درج فہرست قبائل کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے گوجراوربکروال درج فہرست قبائلی حیثیت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ بی جے پی حکومت اپنے سیاسی مفادات کے لئے کچھ اونچی ذاتوں کو درجہ فہرست قبائل میں شامل کرنے پر بضد ہے اور اس سلسلے میں بھارتی پارلیمنٹ میں ایک بل بھی پیش کرنے کے لئے تیارہے ۔ خطے کے گجر اور بکروال اس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور اپنے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کررہے ہیں۔