بھارت : لکھنو میں کشمیری تاجر پر پولیس کا تشدد
لکھنو: آج جب بھارت میں اقلیتوں کے نام نہاد حقوق کا دن منایاجا رہا ہے، بھارتی ریاست اتر پردیش کے دار الحکومت لکھنو میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران پولیس نے ایک کشمیری دکاندار کو تھپڑ ماردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جس میں پولیس کو دکاندار کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ویڈیو میں ایک پولیس افسر کو کشمیری نوجوان دکاندار کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ پولیس اسے زبردستی اپنی گاڑی میں ڈال کر لے جارہی ہے۔کشمیری دکاندار پر مبینہ طور پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 151کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت میں ہر سال 18دسمبر کو اقلیتوں کے حقوق کا دن منایا جاتا ہے لیکن ملک میں اقلیتیں مسلسل خوف ودہشت کے ماحول میں زندگی گزار رہی ہیں۔ان کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیاجارہا ہے اور متنازعہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی صورتحال اس سے بھی بدتر ہے۔مودی حکومت کی امتیازی پالیسیوں اور آر ایس ایس کے نظریے کو مسلط کر نے سے بھارتی اقلیتوںکو دیوار کے ساتھ لگایاگیاہے۔ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت میں ہندوتوا کا جنون اب خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔مودی کی حکومت کے دوران بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔