مقبوضہ جموں وکشمیرمیں لوگوں کے غصے کوٹھنڈاکرنے کے لیے بریگیڈیئرسمیت چار فوجی افسران کے خلاف مقدمہ درج
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں کئی بے گناہ شہریوں کے اغوا اور ان میں سے تین کے دوران حراست قتل پر بھارت کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پولیس نے اس گھنائونے جرم میں ملوث بھارتی فوج کے ایک بریگیڈیئراور تین دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حکام نے تصدیق کی کہ شہریوں کودوران حراست قتل کرنے پر راشٹریہ رائفلز کے بریگیڈ کمانڈر بریگیڈیئر پدم اچاریہ اور تین دیگر فوجی افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔واقعے میں زخمی ہونے والے 10شہری پونچھ اورسرنکوٹ کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ شہید ہونے والے تین شہریوں کو بھارتی فوج نے پوچھ گچھ کے نام پر21دسمبر کوپونچھ میں دیگر افراد کے ہمراہ حراست میں لیاتھا اور اسی شام کو تشدد کرکے شہید کر دیا۔اگرچہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے لیکن مقامی لوگ ہمیشہ مجرم بھارتی فوجی افسران کے خلاف عدالتی کارروائی کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جرائم پربھارتی فوج کے افسران کو سزا دینا اور اس پر پھر عملدرآمد کرنابہت کم دیکھا گیا ہے ۔ لوگوںکا موقف ہے کہ یہ مقدمہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے درج کیا گیا ہے۔