مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں86 فیصدقیدی ایسے ہیں جن کے مقدمات زیر سماعت ہیں
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ دہائی کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے دور میں جیلوں میں ایسے قیدیوں کی شرح86فیصد تک پہنچ چکی ہے جن کو عدالتوں سے کوئی سزا نہیں ہوئی ہے۔ اس کے مقابلے میں پورے بھارت میں ایسے قیدیوںکی مجموعی شرح 76فیصدہے۔
اس بات کا انکشاف ممبئی میں قائم ایک ڈیٹا پورٹل ”پریزن واچ ”نے اپنی تازہ رپورٹ میں کیاہے۔ بھارتی جیلوں میں اپنے خلاف مقدمات کی سماعت کا انتظارکرنے والے قیدیوں کا تناسب 2012میں 66فیصد سے بڑھ کر 2022میں 76فیصد ہو گیااوریہ تناسب مقبوضہ جموں وکشمیر میں 86فیصد ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں زیر سماعت مقدمات کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر نظربندوں کی تعداد میں بھی اس عرصے کے دوران بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اس رجحان میں اضافہ کی اہم وجہ بھارتی پولیس کی طرف سے سوچے سمجھے بغیر کی گئی اندھا دھند گرفتاریاں ہیں۔ قانونی معاونت تک محدود رسائی اور ضمانت کی سخت شرائط کی وجہ سے بھی غریب لوگ بغیر سزا کے جیل میں وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔