مودی کے ہندوستان میں خواتین عدم تحفظ کا شکار
اقتدار کے نشے میں دھت مودی سرکار اپنی ہی خواتین کیلئے وبال جان بن گئی
نئی دلی:بھارت میں نریندر مودی کے دور حکومت میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔اقتدار کی ہوس اور طاقت کے نشے میں دھت مودی سرکار اپنی ہی خواتین کے لیے وبال جان بن گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی کے سائے تلے پلنے والے ہندوتوا غنڈوں کا خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔مودی کے ہندوستان میں خواتین پر زمین تنگ کردی گئی ہے۔اقتدار کی ہوس اور طاقت کے نشے میں دھت مودی سرکار اپنی ہی خواتین کے لیے وبال جان بن گئی ہے۔بی جے پی کی اتحادی جماعت کے رکن اور سابق بھارتی وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریوانا پر 400 سے زائد خواتین کی عصمت دری کا الزام ہے ۔بھارتی جریدے کے مطابق پراجول ریوانا400 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی جیسا سنگین جرم کرنے کے باوجود جرمنی فرار ہو گیا۔یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد بھارت میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے ۔ ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کی اتحادی جماعت کا ایک رکن پارلیمنٹ متعدد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ہے اور انتخابی عمل کے دوران اس کی خواتین سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز سوشل میڈیاپر وائرل ہو گئی ہے ۔ جس سے پیدا ہونے والے تنازعہ نے بھارتی لوک سبھا کے انتخات کو متنازعہ کردیا ہے ۔ الجزیرہ کے مطابق پراجول ریوانا پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے خواتین کے ساتھ 2800سے زائد بد سلوکی کی ویڈیوز کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ایک اور متاثرہ خاتون نے پراجول پر الزام لگایاہے کہ وہ 2 سال تک اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور اسے قتل کرنے کی بھی دھمکیاں بھی دیں ۔کانگریس پارٹی کے رہنماء راہول گاندھی نے مودی سرکار کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کو پہلے سے اپنے رکن پارلیمنٹ کی شرمناک حرکتوں کے بارے میں علم تھا۔انہوں نے کہاکہ یہ جنسی اسکینڈل نہیں ہے بلکہ اجتماعی عصمت دری ہے اور مودی سرکار اجتماعی زیادتی کرنے والے کی حمایت کررہی ہے۔