مقبوضہ جموں و کشمیر

چوٹہ بازار قتل عام کی تلخ یادیں تین دہائیاں گزرنے کے باوجودکشمیریوں کے دل ودماغ میں تازہ

 کٹھوعہ میں نوجوان کے قتل کے خلاف لوگوں کا احتجاجی مظاہرہ ، انصاف کا مطالبہ

 غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںوحشیانہ قتل عام کی تلخ یادیںتین دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کشمیریوں کے دل ودماغ میں تازہ ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے 11جون 1991کو چوٹہ بازار سرینگر میں نہتے شہریوں پر فائرنگ کرکے 32کشمیریوں کو شہید اور 22کوزخمی کردیاتھا۔ شہید ہونیوالوں میں دکاندار، راہگیر، ایک 75سالہ خاتون اور 10 سالہ بچہ بھی شامل تھا۔
بھارتی پولیس کی شیلنگ سے2010میں شہید ہونے والے 12ویں جماعت کے طالب علم طفیل متو کے اہل خانہ بھی آج تک انصاف سے محروم ہیں۔ طفیل متو ٹیوشن سے گھر واپس آتے ہوئے بھارتی پولیس کی جانب سے فائر کیاگیا آنسو گیس کا گولہ لگنے سے شہید ہواتھاجس کے خلاف علاقے میں بڑے پیمانے پر بھارت مخالف مظاہرے شروع ہو گئے تھے ، جو کئی مہینوں تک جاری رہے ۔ اس دوران بھارتی فورسزنے پرامن مظاہرین کو نشانہ بناتے ہوئے 125سے زائد شہریوں کو شہید کردیا تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے  قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے تاکہ مجرم اہلکاروں کو قرارواقعی سزادی جاسکے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔
بھارتی فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیاہے۔ نوجوانوں کو ضلع کے علاقے نہامہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔ پونچھ، راجوری، سانبہ اور ڈوڈہ اضلاع میں بھی فوجی کارروائیاں کی گئیں۔
ادھر ضلع کٹھوعہ میں ایک 35سالہ شخص امرجیت شرما کے قتل کے خلاف مظاہرے کئے گئے ہیں۔مظاہرین نے مقتول کی لاش اٹھا کرہائی وے اور ریلوے ٹریک کو بند کردیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
نئی دلی میں ایک پارک کی دیواروں پر”فری کشمیر” کے پیغام والی تحریر سے سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی ہے جبکہ بہت سے لوگوں نے پیغام کی تعریف کی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ ماضی میں بھی بنگلورو اور شیواجی نگر سمیت بھارتی شہروں میں اسی طرح کے پیغام تحریر کئے گئے ۔ دلی پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ نے چوٹہ بازار سرینگر قتل عام کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اسلام آباد میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا۔ مقررین نے جنگی جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی اور قتل عام کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button