بھارت

بھارت ہمسایہ ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا اورنیپال میں مداخلت بند کرے: مشترکہ بیان

23444

اسلام آباد:بنگلہ دیش، سری لنکا اورنیپال کی پانچ ممتاز شخصیات نے مشترکہ طور پر بھارت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ان کے قومی معاملات میں مداخلت بند کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مطالبہ بنگلہ دیش میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ہفتے کے روز جاری کئے گئے بیان میں بھارت پر زوردیاگیا کہ وہ ان ممالک کی خودمختاری کا احترام کرے۔یہ مطالبہ کرنے والی پانچ شخصیات میں بنگلہ دیش میں انگریزی کی پروفیسر اورحقوق نسوں کی تنظیم ناریپوکھو کی رکن فردوس عظیم، کھٹمنڈو میں مصنف اور بانی ایڈیٹر ہمل سائوتھ ایشین کنک منی دکشٹ،کولمبو میں سماجی کارکن اورصحافی لکشمن گناسیکرا، سینٹرفارپیس اینڈ جسٹس اورڈھاکہ میں بی آراے سی یونیورسٹی کے منظور حسن اور کٹھمنڈو میں انسانی حقوق کے قومی کمیشن کے سابق کمشنرسشیل پیکوریل شامل ہیں۔ان کا مشترکہ بیان ہر ملک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور احترام کی اہمیت کے بارے میں متفقہ موقف کی عکاسی کرتا ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ ہم بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا کے پانچ شہری بنگلہ دیش میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کے تناظر میں یہ مطالبہ کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ بھارتی حکومت ہماری پالیسیوں میں مداخلت سے باز رہے۔گزشتہ دہائیوں کے دوران کولمبو، ڈھاکہ اور کھٹمنڈو میں نئی دہلی کے سیاسی، بیوروکریٹک اور انٹیلی جنس کارندوں کی مداخلت نے ہمارے ممالک میں نہ ختم ہونے والے سیاسی عدم استحکام میں کرداراداکیا ہے اور آمرانہ حکومتوں کو بااختیار بنایا ہے۔بیان میں کہاگیاکہ بھارت کی مداخلت پڑوسی جمہوریتوں کو کمزور کرتی ہے اور ان کی سماجی و اقتصادی ترقی کو متاثر کرتی ہے۔ یہ پرامن بقائے باہمی کے پنچ شیل اصول سے متصادم ہے جس کی بھارت نے کبھی وکالت کی تھی اور نریندر مودی حکومت کی ” پڑوسی پہلے” کی پالیسی اس کو جھٹلاتی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ جنوبی ایشیا میں سیاسی استحکام اور امن بھارت کے اپنے مفاد میں ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button