اقوام متحدہ کو جموں وکشمیر سمیت تنازعات کے حل کیلئے زیادہ بااختیار ہونا چاہیے ، خواجہ آصف
نیویارک:
پاکستان نے اقوام متحدہ کوجموں و کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے زیادہ بااختیار ہونے کی ضرورت پرزوردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سمٹ آف دی فیوچر سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عالمی ادارے کو جموں وکشمیر سمیت تمام دیرینہ اور نئے تنازعات کے حل کیلئے زیادہ بااختیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے ماضی میں سلامتی کونسل کی متعدد ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اس کے حمایتی دیگر ممالک کی طرف سے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کونسل کو مزید مفلوج بنانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے آئندہ نسلوں کے لئے امن ، خوشحالی اور ترقی پر مبنی مستقل کے لئے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیا۔خواجہ آصف نے بڑی طاقتوں کے درمیان کشمکش کو کم کرنے اور جوہری اور دیگر ہتھیاروں کے پھیلائو کو کم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ جب تک ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے غزہ جیسے سانحات برپا کئے جاتے رہیں گے ، دنیا میں پائیدار ترقی ممکن نہیں ہو گی۔
ادھر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے مستقل حل کے بغیر پائیدار عالمی امن قائم نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں اور فلسطین میں جنگی جرائم اور نسل کشی پر اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایاجانا چاہیے ۔