کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی مذمت
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں و کشمیر، مسلم لیگ اور تحریک مزاحمت سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس میں شامل جماعتوںنے سرینگر میں اپنے بیانات میں عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سیاسی اور انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرائی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو 10دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے منظور شدہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے مطابق اپنے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے میں رکن ممالک کو بنیادی حقوق خاص طور پر حق خود ارادیت کو دبانے سے روکا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کے خلاف گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث ہے اوراس کے خلاف عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی جنگی ٹریبونل میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، سید بشیر اندرابی، ایڈوکیٹ ارشد اقبال، ایڈوکیٹ حسیب وانی، مولانا مصعب ندوی، خواجہ فردوس، امتیاز احمد ریشی اور محمد احسن اونتو نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندیوں کو اجاگر کیاہے۔ انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اور بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں نظر بند تما م سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی بلکہ بہت جلد رنگ لائیں گی۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو اپنی خاموشی توڑدینی چاہیے اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے چاہئیں۔