پونچھ کے عوام کی طرف سے راولاکوٹ میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفترکو یادداشت پیش کی گئی
راولاکوٹ: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کو بند کرانے کے لئے پونچھ کے لوگوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفترکو ایک یادداشت پیش کی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یادداشت سول سوسائٹی کے ارکان ایڈووکیٹ بلال شکیل ، کنول رحیم ایڈووکیٹ ، سردار سعید ایڈووکیٹ اورڈاکٹر محمد اشتیاق نے پیش کی۔ یادداشت میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی منظورشدہ قراردادوں پر عملدرآمد کروائے جن کے تحت کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیاگیا ہے تاکہ وہ اپنے مسقبل کا فیصلہ خود کرسکیں ۔یادداشت میںمقبوضہ جموں و کشمیرمیں ڈھائے جانے والے مظالم کو فوری طورپر بند کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور خطے میںخواتین کی بے حرمتی ، تشدد اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے ۔ آٹھ ہزار سے زائد افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جبکہ ہزاروں افراد کو شہید کیا جا چکا ہے۔ سات ہزار سے زائد افراد قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ یادداشت میں کہاگیا کہ آزاد کشمیر بالخصوص پونچھ کے عوام مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے شدید اضطراب کا شکار ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کومقبوضہ جموں وکشمیر میں مظالم بند کرانے پر مجبورکرے ، اقوم متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ علاقے کی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔ اقوام متحدہ بھارت سے واضح مطالبہ کرے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے اپنی افواج کو نکال دے، فوجی مبصرین گروپس کو اپناکام کرنے کی اجازت دے اورعلاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرے۔یادداشت میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی کونسل مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنا نمائندہ مقرر کرے تاکہ خطے میں بھارتی مظالم کو روکا جا سکے۔