مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کرنے پر برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی تعریف
سرینگر24 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جعلی مقابلوں سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرنے پر برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی تعریف کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ کے 28 ارکان نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کو ایک مشترکہ خط لکھا ہے جس میں مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کی رپورٹس پر ان سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مقدمات کی شفاف، قابل اعتماد اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ ارکان پارلیمنٹ نے انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ان کی حراست کی وضاحت طلب کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نسل کشی، ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی حراستوں اور انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالے۔انہوں نے کہا برطانوی حکومت کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر میں مداخلت کرے۔ترجمان نے امید ظاہر کی کہ برطانوی پارلیمنٹ اپنے اراکین کے ایک گروپ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ کی روشنی میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے اراکین سے رجوع کرے گی تاکہ حق خود ارادیت ،شہری آزادی، جینے کا حق، اظہار رائے کی آزادی اور سماجی ، سیاسی اور مذہبی حقوق سمیت دیگر تمام بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ ترجمان نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے اور لوگ اپنی جان، عزت اور وقار کے بارے میں خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھروں ، راہ چلتے اور بازاروں سے گرفتار کیا جاتا ہے اورپھر عوامی مقامات پر لے جا کر قتل کر دیا جاتا ہے ۔ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کا دورہ کرے اور بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہونے والی نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خود جائزہ لے اور کشمیری عوام کی نسل کشی روکنے اور انہیں انکا ناقابل تنسیخ حق ، حق خود اردیت دلانے کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالے۔