مقبوضہ جموں و کشمیر

عامر ماگرے کے والد کا بیٹے کی میت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع

سرینگر02جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ سال 15 نومبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے نوجوان محمد عامر ماگرے کے والد نے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے عدالت سے اپنے بیٹے کی میت واپس کرانے کی استدعا کی ہے تاکہ اس کی مناسب تدفین کی جاسکے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے 15 نومبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں 4 بے گناہ شہریوں کو شہید کیا تھاجن میں عامر ماگرے بھی شامل تھا۔عامر کے والد محمد لطیف ماگرے نے اپنے وکیل دیپیکا سنگھ راجاوت کے ذریعے درخواست دائر کی ہے۔ چند دن پہلے ہائی کورٹ کی جموں شاخ میں درخواست دائر کرنے کے بعد اب یہ درخواست عدالت کی سرینگر شاخ میں دائر کی گئی ہے کیونکہ یہ کیس اسی کے دائرہ اختیارمیں آتا ہے۔لطیف ماگرے نے اپنی درخواست میں کہاہے کہ واقعے کی ایک مقررہ وقت کے اندر مجسٹریل تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا اور اس کی رپورٹ 15 دن کے اندر پیش کی جانی تھی لیکن ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرجانے کے باوجود ابھی تک کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button