اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے یاسین ملک کی رہائی کے لیے بھارت پر دباو ڈالیں: ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم
واشنگٹن 06جون (کے ایم ایس)ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے پرزوردیا ہے کہ وہ اپنی خاموشی ترک کریں اور بھارتی حکومت سے انصاف کے بین الاقوامی معیار کوقائم کرنے اور کشمیری حریت رہنما اور چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک کو رہا کرنے کا مطالبہ کریں۔
ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے ظالمانہ رویے کا نوٹس لینا چاہیے۔بیان میں کہاگیاکہ بھارتی حکومت یاسین ملک جیسے امن پسند رہنمائوں کو ختم کر کے خطے میں امن کے راستے بند کر رہی ہے اور کشمیری نوجوانوں کو ایسے اقدامات کی طرف دھکیل رہی ہے جو تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ یاسین ملک کو جواس وقت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بندہیں، 25مئی 2022کو ایک بھارتی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔وہ بھارت سے اپنے پیارے وطن کی آزادی چاہتے ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ وہ چاہتے ہیں کہ بھارت اس وعدے پر عمل کرے جو اس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے سامنے کیاتھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے حق خود ارادیت دیا جائے گا۔ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم نے ان عوامل کا پس منظر پیش کیا جن کی وجہ سے محمد یاسین ملک نے بھارت کے خلاف تحریک آزادی کی قیادت کی۔
بیان میں کہاگیاکہ یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ بھارتی حکومت نے 1987کے انتخابات میں کشمیر میں فاروق عبداللہ کی کٹھ پتلی حکومت قائم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر دھاندلی کی تھی۔ پوری وادی میں ہنگامہ تھا لیکن کوئی سننے والا نہ تھا۔ یہ دھاندلی یاسین ملک اور ان کے قریبی ساتھیوں سمیت کئی کشمیریوںکے لئے بھارتی قبضے کے خلاف بغاوت شروع کرنے کا باعث بنی۔ 2019میں یاسین ملک کی سربراہی میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی لگا دی گئی اور انہیں گرفتار کیاگیا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے یاسین ملک اور کئی دیگر پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کا الزام عائد کیا۔عدالت کے اندر کیا ہوا ؟کوئی نہیں جانتا ۔